PAGES

Monday, 7 September 2020

Dosron ki khatir Poetry BY Anila Sadiq


نظم۔۔۔۔
دوسروں کی خاطر۔۔۔۔
انیلا صادق

اپنی خاطر تو سبھی جیتے ہیں اس روئے زمیں پر اے عاقل
مزہ ہے زندگی کا کہ جئے دوسروں کے لیے یہ زندگانی
اپنوں کے لیے دیتے ہیں اکثر اپنی جانوں کی قربانی
بہت کچھ کر لیا اپنوں کے لیے اب ہے دوسروں کی باری
اس نفس پرستی کے دور میں آتا نہیں کوئی نظر اپنے سوا
اور نہ ہے دوسروں کی تکلیف کا کچھ احساس
بہت کچھ بول لیے اپنے نفس کےلیے اس مطلب پرستی میں
اب ہے وفا کی باری اپنی پاک دھرتی کے ساتھ
اس دھرتی کی پاک مٹی کو سینجنے کی باری
اس کے مکینوں کے ستم کو اپنا مان کر سہنے کی باری
اس وطن کی خاطر خون بہا کر اسکا قرض اتارنے کی قرضداری
کہ نہ رہے اپنے پرایوں کا فرق اس مسلم امہ میں
اور بس رہے ہم میں صرف حق و باطل کی لڑائی
اپنی خاطر تو سبھی جیتے ہیں اس روئے زمیں پر
مزہ ہے زندگی کا کہ جئے دوسروں کے لیے یہ زندگانی۔۔۔۔۔





No comments:

Post a Comment